1 / 39

تعمیر ذات

تعمیر ذات. Personality “Who we are” as a result of how we were parented, the environment in which we grew up and circumstances that may have occurred as we were growing up

abeni
Télécharger la présentation

تعمیر ذات

An Image/Link below is provided (as is) to download presentation Download Policy: Content on the Website is provided to you AS IS for your information and personal use and may not be sold / licensed / shared on other websites without getting consent from its author. Content is provided to you AS IS for your information and personal use only. Download presentation by click this link. While downloading, if for some reason you are not able to download a presentation, the publisher may have deleted the file from their server. During download, if you can't get a presentation, the file might be deleted by the publisher.

E N D

Presentation Transcript


  1. تعمیر ذات

  2. Personality • “Who we are” as a result of how we were parented, the environment in which we grew up and circumstances that may have occurred as we were growing up • A mix of intelligence, values, world-views, experiences, and responses which are relatively enduring aspects of the individual • Behavior • “What we do” • A mix of observable responses to situations that convey our values, beliefs, experiences, attitudes, etc.

  3. کیا تعمیر ذات ضروری ہے؟ وَ يٰقَوْمِ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوْبُوْۤا اِلَيْهِ يُرْسِلِ السَّمَآءَ عَلَيْكُمْ مِّدْرَارًا وَّ يَزِدْكُمْ قُوَّةً اِلٰى قُوَّتِكُمْ وَ لَا تَتَوَلَّوْا مُجْرِمِيْنَ۰۰۵۲ اور اے میری قوم کے لوگو، اپنے ربّ سے معافی چاہو ، پھر اس کی طرف پلٹو ، وہ تم پر آسمان کے دہانے کھول دے گا اور تمہاری موجودہ قوت پر مزید قوت کا اضافہ کرے گا ۔ مجرم بن کر (بندگی سے) منہ نہ پھیرو۔‘‘ (ھود52)

  4. استغفار کا بنیادی مطلب غ ف ر= protect, cover over, hide, shield, helmet, forgive, pardon, to ask for protection/forgiveness.

  5. The triliteral root ghaynfārā (غ ف ر) occurs 234 times in the Quran, in nine derived forms: • 65 times as the form I verb ghafara (غَفَرَ) • 40 times as the form X verb is'taghfara (ٱسْتَغْفَرَ) • five times as the nominal ghaffār (غَفَّار) • once as the noun ghuf'rān (غُفْرَان) • 91 times as the nominal ghafūr (غَفُور) • 28 times as the noun maghfirat (مَّغْفِرَة) • twice as the active participle ghāfir (غَافِر) • once as the form X verbal noun is'tigh'fār (ٱسْتِغْفَار) • once as the form X active participle mus'taghfirīn (مُسْتَغْفِرِين)

  6. کیا تعمیر ذات ضروری ہے؟ كَلَّا لَىِٕنْ لَّمْ يَنْتَهِ١ۙ۬ لَنَسْفَعًۢا بِالنَّاصِيَةِۙ۰۰۱۵ ہر گز نہیں ! اگر وہ باز نہ آیا تو ہم اس کی پیشانی کے بال (چوٹی) پکڑ کر کھینچیں گے،(العلق)

  7. ناصیہ Prefrontal cortex

  8. نَاصِيَةٍ كَاذِبَةٍ خَاطِئَةٍۚ۰۰۱۶ اس پیشانی کو جو جھوٹی اورسخت خطار کار ہے۔(16)

  9. كَلَّا لَىِٕنْ لَّمْ يَنْتَهِ١ۙ۬ لَنَسْفَعًۢا بِالنَّاصِيَةِۙ) سورۃ العلق،(15 www.che.org.pk www.omeralghazali.net

  10. تقدیر کے قاضی کا یہ فتویٰ ہے ازل سے ہے جرم ضعیفی کی سزا مرگ مفاجات!

  11. تعمیر ذات کیسے؟ يٰۤاَيُّهَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوا اسْتَجِيْبُوْا لِلّٰهِ وَ لِلرَّسُوْلِ اِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيْكُمْ١ۚ وَ اعْلَمُوْۤا اَنَّ اللّٰهَ يَحُوْلُ بَيْنَ الْمَرْءِ وَ قَلْبِهٖ وَ اَنَّهٗۤ اِلَيْهِ تُحْشَرُوْنَ۰۰۲۴ اےلوگو جو ایمان لائےہو، اللہ اور اس کے رسولﷺ کی پکار پر لبیّک کہو جبکہ رسُولﷺ تمہیں اس چیز کی طرف بُلائے جو تمہیں زندگی بخشنے والی ہے، اور جان رکھو کہ اللہ آدمی اور اس کے دل کےدرمیان حائل ہے اور اسی کی طرف تم سمیٹے جاؤ گے۔(24)سورہ الانفال

  12. ظاہری وجود جسم باطنی وجود نفس روح

  13. 1. Intuition 2. Communion 3. Conscience • Bone • Blood • Flesh ظاہری وجود جسم b ذہن باطنی وجود نفس خواہش روح جذبات خوف لالچ

  14. اپنے من میں ڈوب کر پا جا سراغ زندگی تو اگر میرا نہیں بنتا نہ بن، اپنا تو بن من کی دنیا ! من کی دنیا سوز و مستی، جذب و شوق تن کی دنیا! تن کی دنیا سود و سودا، مکروفن من کی دولت ہاتھ آتی ہے تو پھر جاتی نہیں تن کی دولت چھاؤں ہے، آتا ہے دھن جاتا ہے دھن من کی دنیا میں نہ پایا میں نے افرنگی کا راج من کی دنیا میں نہ دیکھے میں نے شیخ و برہمن پانی پانی کر گئی مجھ کو قلندر کی یہ بات تو جھکا جب غیر کے آگے ، نہ من تیرا نہ تن

  15. ترا تن روح سے ناآشنا ہے عجب کیا! آہ تیری نارسا ہے تن بے روح سے بیزار ہے حق خدائے زندہ، زندوں کا خدا ہے

  16. لالچ رائے بازی غم بد زبانی وہم ، بے یقین پریشانی بے اطمینانی جھوٹ، دھوکہ غصہ انتقام خود غرضی نفس اور روح میں غیر ہم آہنگی دنیا داری تند خوئی منافقت انتقام ذود رنج غیبت منفی گفتگو قبضہ

  17. وَ مَنْ يُّؤْمِنْۢ بِاللّٰهِ يَهْدِ قَلْبَهٗ١ؕ التغابن ۱۱ جو شخص اللہ پر ایمان رکھتا ہو اللہ اس کے دل کو ہدایت بخشتا ہے

  18. فَاذْكُرُوْنِيْۤ۠ اَذْكُرْكُمْ وَ اشْكُرُوْا لِيْ وَ لَا تَكْفُرُوْنِؒ۰۰۱۵۲ لہٰذا تم مجھے یاد رکھو ، میں تمہیں یاد رکھوں گا ، اور میرا شکر ادا کرو ، کفرانِ نعمت نہ کرو ۔ (152البقرہ)

  19. The triliteral root dhālkāfrā (ذ ك ر) occurs 292 times in the Quran, in 14 derived forms: • 84 times as the form I verb dhakara (ذَكَرَ) • 18 times as the form II verb dhukkira (ذُكِّرَ) • 51 times as the form V verb tadhakkara (تَذَكَّرَ) • once as the form VIII verb iddakara (ٱدَّكَرَ) • once as the noun tadhkīr (تَذْكِير) • 18 times as the noun dhakar (ذَكَر) • 23 times as the noun dhik'rā (ذِكْرَىٰ) • 76 times as the verbal noun dhik'r (ذِكْر) • once as the active participle dhākirāt (ذَّٰكِرَٰت) • twice as the active participle dhākirīn (ذَّٰكِرِين) • once as the passive participle madhkūr (مَّذْكُور) • nine times as the form II verbal noun tadhkirat (تَذْكِرَة) • once as the form II active participle mudhakkir (مُذَكِّر) • six times as the form VIII active participle muddakir (مُّدَّكِر)

  20. ذ ک رto remember/commemorate/recollect, study in order to remember, remind, bear in mind, mindful, mention/tell/relate, magnify/praise, admonish/warn, extol, give status.nobility/eminence/honour, fame, good report, cause of good reputation, means of exaltation. کسی کے منصوبہ عمل کو عملی جامہ پہنانا

  21. باطنی وجود • اللہ کی جاگیرہے • انسان کی مرضی نہیں • اللہ کا کا قانون چلے گا • باطن ویسا بنے گا جیسا • انسان ظاہر میں عمل کرے گا • ظاہر میں اپنی مرضی کی • بجائے اللہ کے قوانین پر • عمل کرے گا تو باطن • روشن ہوگا • ظاہری وجود • انسان کی جاگیر ہے • انسان اپنی مرضی کر سکتا ہے • انسان کے اعمال اور اختیار کا اثر • باطن پر پڑے گا

  22. یہ ذکر نیم شبی، یہ مراقبے، یہ سرور تری خودی کے نگہباں نہیں تو کچھ بھی نہیں

  23. پڑھ پڑھ علم ہزار کتاباں کدی نفس اپنے نوں پڑھیا ای نیئں جا جا وڑنا ایں مندر مسیتی کدی ن من اپنے وچ وڑیا ای نیئں ایوں لڑنا ایں شیطان دے نال بندے ا کدی نفس اپنے نال لڑیا ای نیئں بلھے شاہ آسمانی اڈدیاں پڑھنا ایں جیڑھا دل وچ بیٹھا اونوں پھڑیا ای نیئں

  24. ہو صداقت کے لیے جس دل میں مرنے کی تڑپ پہلے اپنے پیکر خاکی میں جاں پیدا کرے پھونک ڈالے یہ زمین و آسمانِ مستعار اور خاکستر سے آپ اپنا جہاں پیدا کرے زندگی کی قوتِ پنہاں کو کر دے آشکار تا یہ چنگاری فروغِ جاوداں پیدا کرے

  25. نا کر منت خواج خضر دی تیرے اندر آپ حیاتی ہو عشق دا دیوا با انھیرے متاں لبھے وست کھڑاتی ہو

  26. خودی ہی باطنی وجود ہے فطرت کو خرد کے روبرو کر تسخیر مقام رنگ و بو کر تو اپنی خودی کو کھو چکا ہے کھوئی ہوئی شے کی جستجو کر

  27. یہ پیام دے گئی ہے مجھے باد صبح گاہی کہ خودی کے عارفوں کا ہے مقام پادشاہی تری زندگی اسی سے، تری آبرو اسی سے جو رہی خودی تو شاہی، نہ رہی تو روسیاہی

  28. اَفَرَءَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰهَهٗ هَوٰىهُ وَ اَضَلَّهُ اللّٰهُ عَلٰى عِلْمٍ وَّ خَتَمَ عَلٰى سَمْعِهٖ وَ قَلْبِهٖ وَ جَعَلَ عَلٰى بَصَرِهٖ غِشٰوَةً١ؕ فَمَنْ يَّهْدِيْهِ مِنْۢ بَعْدِ اللّٰهِ١ؕ اَفَلَا تَذَكَّرُوْنَ۰۰۲۳ پھر کیا تم نے کبھی اس شخص کے حال پر بھی غور کیا جس نے اپنی خواہش نفس کو اپنا خدا بنا لیا اور اللہ نے علم کے باوجود اُسے گمراہی میں پھینک دیا اور اُس کے دل اور کانوں پر مہر لگا دی اور اُس کی آنکھوں پر پردہ ڈال دیا ؟ اللہ کے بعد اب اور کون ہے جو اُسے ہدایت دے؟ کیا تم لوگ کوئی سبق نہیں لیتے؟ (23الجاثیہ)

  29. زمانے میں جھوٹا ہے اس کا نگیں جو اپنی خودی کو پرکھتا نہیں

  30. لَا يُكَلِّفُ اللّٰهُ نَفْسًا اِلَّا وُسْعَهَا١ؕ سورہ بقرہ ۲۸۶

  31. جہاں میں تو کسی دیوار سے نہ ٹکرایا کسے خبر کہ تو ہے سنگ خارہ یا کہ زجاج!

  32. تری نجات غم مرگ سے نہیں ممکن کہ تو خودی کو سمجھتا ہے پیکر خاکی

  33. زندگانی ہے صدف، قطرہ نیساں ہے خودی وہ صدف کیا کہ جو قطرے کو گہر کر نہ سکے ہو اگر خودنگر و خودگر و خودگیر خودی یہ بھی ممکن ہے کہ تو موت سے بھی مر نہ سکے

  34. مجنوں نے شہر چھوڑا تو صحرا بھی چھوڑ دے • نظارے کی ہوس ہو تو لیلیٰ بھی چھوڑ دے • واعظ! کمالِ ترک سے ملتی ہے یاں مراد • دنیا جو چھوڑ دی ہے تو عقبیٰ بھی چھوڑ دے • تقلید کی روِش سے تو بہتر ہے خودکشی • رستہ بھی ڈھونڈ، خضر کا سودا بھی چھوڑ دے • مانند خامہ تیری زباں پر ہے حرفِ غیر • بیگانہ شے پہ نازشِ بے جا بھی چھوڑ دے • لطف کلام کیا جو نہ ہو دل میں دردِ عشق • بسمل نہیں ہے تو تو تڑپنا بھی چھوڑ دے • شبنم کی طرح پھولوں پہ رو، اور چمن سے چل • اس باغ میں قیام کا سودا بھی چھوڑ دے • ہے عاشقی میں رسم الگ سب سے بیٹھنا • بت خانہ بھی، حرم بھی، کلیسا بھی چھوڑ دے • سوداگری نہیں، یہ عبادت خدا کی ہے • اے بے خبر! جزا کی تمنا بھی چھوڑ دے • اچھا ہے دل کے ساتھ رہے پاسبانِ عقل • لیکن کبھی کبھی اسے تنہا بھی چھوڑ دے • جینا وہ کیا جو ہو نفس غیر پر مدار • شہرت کی زندگی کا بھروسا بھی چھوڑ دے • شوخی سی ہے سوالِ مکرر میں اے کلیم! • شرطِ رضا یہ ہے کہ تقاضا بھی چھوڑ دے • واعظ ثبوت لائے جو مے کے جواز میں • اقبال کو یہ ضد ہے کہ پینا بھی چھوڑ دے

  35. The triliteral root shīnkāfrā (ش ك ر) occurs 75 times in the Quran, in six derived forms: • 46 times as the form I verb shakara (شَكَرَ) • once as the noun shuk'r (شُكْر) • twice as the noun shukūr (شُكُور) • 10 times as the nominal shakūr (شَكُور) • 14 times as the active participle shākir (شَاكِر) • twice as the passive participle mashkūr (مَّشْكُور)

  36. Call • Off 4343 • Miss call mca off 129 • My status off 6662 • Double no unsub 3300

More Related