1 / 24

    شعبان کا مہینہ اپنی تمامتر برکتوں اور رحمتوں کے ساتھ ہم پر سایہ فگن ہے۔

2. ماہ شعبان ہم پر سایہ فگن ہے!.     شعبان کا مہینہ اپنی تمامتر برکتوں اور رحمتوں کے ساتھ ہم پر سایہ فگن ہے۔     ماہِ شعبان کئی وجوہات سے بڑی فضیلت اور عظمت کا حامل ہے ۔     اس ماہ میں سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے معمولات دیگر مہینوں سے ممتاز ہوتے تھے ۔

asasia
Télécharger la présentation

    شعبان کا مہینہ اپنی تمامتر برکتوں اور رحمتوں کے ساتھ ہم پر سایہ فگن ہے۔

An Image/Link below is provided (as is) to download presentation Download Policy: Content on the Website is provided to you AS IS for your information and personal use and may not be sold / licensed / shared on other websites without getting consent from its author. Content is provided to you AS IS for your information and personal use only. Download presentation by click this link. While downloading, if for some reason you are not able to download a presentation, the publisher may have deleted the file from their server. During download, if you can't get a presentation, the file might be deleted by the publisher.

E N D

Presentation Transcript


  1. 2

  2. ماہ شعبان ہم پر سایہ فگن ہے! •     شعبان کا مہینہ اپنی تمامتر برکتوں اور رحمتوں کے ساتھ ہم پر سایہ فگن ہے۔ •     ماہِ شعبان کئی وجوہات سے بڑی فضیلت اور عظمت کا حامل ہے۔ •     اس ماہ میں سرکارِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے معمولات دیگر مہینوں سے ممتاز ہوتے تھے۔ •     اس کی فضیلت کا اندازہ حضور کے ان ارشادات سے بھی بخوبی ہوسکتا ہے جو احادیث کی کتابوں میں مذکور ہیں۔ •     پندرہویں شعبان جسے ہم شبِ برأت سے یاد کرتے ہیں ،یہ قیمتی شب بھی اس مہینے کی اہمیت کا ایک بڑا سبب ہے۔

  3. شعبان کی اہمیت ایک دوسرے رُخ سے! • یہ رمضان المبارک کے عظیم مہینے کا قاصد ہے۔ •     یہ رمضان المبارک کی نوید اور خوشخبری سُناتا ہے۔ •     دلوں کے بند دروازوں پر رمضان کی دستک دیتا ہے۔ •     زندہ دل لوگ شعبان میں رمضان کی آہٹیں محسوس کرتے ہیں۔ •     اگر رمضان رحمتوں، برکتوں اور مغفرتوں کی موسلا دھار بارشوں کا مہینہ ہے تو شعبان ان بارشوں کا بادل ہے۔

  4. شعبان : رمضان کی تیاری کا مہینہ! •     جس طرح فرائض نماز سے پہلے سنت اور نوافل پڑھی جاتی ہیں تاکہ فرائض کی انجام دہی خوش اسلوبی اور تمام آداب کے ساتھ ممکن ہوسکے ، اسی طرح رمضان سے پہلے شعبان کی صورت میں رمضان کی تیاری کی ہر سال مہلت دی جاتی ہے۔ •     رمضان برکتیں سمیٹنے کا مہینہ ہے ، اللہ رب العزت کی مہربان ذات اپنے بندوں سے یہ چاہتی ہے کہ وہ رمضان کی برکتوں اور رحمتوں سے خوب مستفیض ہوں ۔ اس لیے شعبان رمضان کی تیاری کے لیے عطا فرمایا کہ اس میں روزے رکھ کر،خوب تلاوت کرکر، رمضان کے روزوں اور تلاوت کے پہلے ہی سے عادی ہوجائیں۔

  5. 1 شعبان کا محبوب ترین کام ماہِ شعبان رمضان کا قاصد FUF FALAH

  6. 2 ماہِ شعبان، رمضان کا قاصد FUF FALAH حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم روزہ رکھتے جاتے یہاں تک کہ ہم کہتے کہ اب افطار نہ کریں گے اور افطار کرتے جاتے یہاں تک کہ ہم کہتے کہ اب روزہ نہ رکھیں گے اور میں نے نہیں دیکھا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے رمضان کے سوا کسی مہینہ پورے روزے رکھے ہوں اور نہ شعبان کے مہینہ سے زیادہ کسی مہینہ میں آپ کو روزہ رکھتے ہوئے دیکھا-

  7. حدیث کا پیغام • جب آقا کا محبوب مہینہ تھا تو ہماراکیوں نہیں؟ • اللہ کے رسول کو یہ مہینہ محبوب کیوں تھا ؟ روزوں کی وجہ سے۔ • شعبان میں روزوں کی کثرت کرنی چاہیے۔ • یہ بھی معلوم ہوا کہ حضور عام زندگی میں کبھی روزہ رکھتے ، کبھی افطار کرتے۔

  8. 3 ماہِ شعبان رمضان کا قاصد FUF FALAH شعبان جس سے لوگ غافل ہیں أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَمْ أَرَکَ تَصُومُ شَهْرًا مِنْ الشُّهُورِ مَا تَصُومُ مِنْ شَعْبَانَ قَالَ ذَلِکَ شَهْرٌ يَغْفُلُ النَّاسُ عَنْهُ بَيْنَ رَجَبٍ وَرَمَضَانَ وَهُوَ شَهْرٌ تُرْفَعُ فِيهِ الْأَعْمَالُ إِلَی رَبِّ الْعَالَمِينَ فَأُحِبُّ أَنْ يُرْفَعَ عَمَلِي وَأَنَا صَائِمٌ(رواہ النسائی)

  9. حدیث کا پیغام • لوگ اللہ کی رحمتوں سے غافل ہیں اور اللہ کے رسول بیدار ہیں؟ • عام غفلت کے اوقات میں عبادت کے تین فائدے ہوتے ہیں: • وہ عبادت پوشیدہ رہتی ہے اور نوافل کا چھپانا افضل ہے، خاص طور پر روزہ تو اللہ اور اس کے بندے کے درمیان راز ہوتا ہے۔ • نفس پر زیادہ مشکل محسوس ہوتی ہے ، لہذا اس کا ثواب بھی زیادہ ملتا ہے، کیونکہ جس کام سے سب ہی لوگ غافل ہوں ، ماحول نہ ہونے کی وجہ سے اس کا کرنا دشوار ہوتا ہے۔ • نافرمانوں کے درمیان ایک فرمانبردار کی وجہ سے سب سے عذاب ہٹالیا جاتا ہے۔

  10. حدیث کا پیغام • اعمال کا اٹھایا جانا تین طرح ہوتا ہے: • روزانہ :دن کے فرشتے فجر کے بعد ، رات کے فرشتے عصر کے بعد۔ • يتعاقبون فيكم ملائكة بالليل وملائكة بالنهار ، ويجتمعون في صلاة الفجر وصلاة العصر ، ثم يعرج الذين باتوا فيكم ، فيسألهم وهو أعلم بهم : كيف تركتم عبادي ؟ فيقولون : تركناهم وهم يصلون ، وأتيناهم وهم يصلون «(رواہ البخاری) • ہفتہ وار:یہ جمعرات کے دن ،جمعے کی رات اللہ تعالی کے سامنے پیش کیے جاتے ہیں۔ • " إن أعمال بني آدم تعرض كل خميس ليلة الجمعة ، فلا يقبل عمل قاطع رحم «(رواہ مسند احمد) • تیسر ا شعبان کے مہینے میں۔ • وَهُوَ شَهْرٌ تُرْفَعُ فِيهِ الْأَعْمَالُ إِلَی رَبِّ الْعَالَمِينَ فَأُحِبُّ أَنْ يُرْفَعَ عَمَلِي وَأَنَا صَائِمٌ(رواہ النسائی)

  11. شعبان کی تا ریخوں کا اہتمام عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا تَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَحَفَّظُ مِنْ شَعْبَانَ مَا لَا يَتَحَفَّظُ مِنْ غَيْرِهِ ثُمَّ يَصُومُ لِرُؤْيَةِ رَمَضَانَ فَإِنْ غُمَّ عَلَيْهِ عَدَّ ثَلَاثِينَ يَوْمًا ثُمَّ صَامَ (رواہ مسلم) 4 ماہِ شعبان، رمضان کا قاصد FUF FALAH حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم شعبان کی تاریخوں کو جس قدر اہتمام سے یاد رکھتے تھے اتنا کسی اور مہینہ کی تاریخوں کو یاد نہیں رکھتے تھے پھر جب رمضان کا چاند ہوتا تو روزے رکھتے اور اگر اس دن مطلع صاف نہ ہوتا شعبان کے تیس دن پورے کرتے اور پھر روزے رکھتے۔

  12. عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ أَحْصُوا هِلَالَ شَعْبَانَ لِرَمَضَانَ (رواہ الترمذی) شعبان رسول الله صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا رمضان کے لئے شعبان کے چاند کے دن گنتے رہو FUF FALAH شعبان کے دنوں کی گنتی ماہِ شعبان 5 رمضان کا قاصد

  13. حدیث کا پیغام • اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا رمضان کا کتنا شوق اور انتظار تھا کہ شعبان کے دن بہت اہتمام سے شمار کرتے ، حالانکہ آپ کے تو اگلے پچھلے تمام گناہ معاف تھے۔ • کیا ہمیں بھی رمضان کا اتنا انتظار رہتا ہے؟ • کیا ہم بھی ماہِ شعبان کے دن بے چینی سے گذارتے ہیں؟ • کیا ہم شعبان سے رمضان کی تیاری شروع کردیتے ہیں یا نہیں؟

  14. 15شعبان کی فضیلت ﴿شبِ برٲت﴾ 6 ماہِ شعبان رمضان کا قاصد FUF FALAH فعن أبي ثعلبة، قال النبي : "إن الله يطلع على عباده في ليلة النصف من شعبان فيغفر للمؤمنين، ويملي للكافرين، و يدع أهل الحقد بحقدهم حتى يدعوه". (الصحیح الجامع)

  15. 7 ماہِ شعبان رمضان کا قاصد FUF FALAH پندرہویں شعبان ﴿شبِ برٲت﴾ مغفرت سے محروم کون؟ ماہِ

  16. حدیث کا پیغام • ہر وہ شخص جو اس مہینے اپنی مغفرت کا خواہش رکھتا ہو تو وہ اپنا دل تمام مسلمانوں کی طرف سے پاک کرلے ، جن سے ناراضی یا اختلاف ہو ان کو راضی کرلے ،منالے ۔ اللہ کو یہ ادا کتنی پسند آئے گی۔ • اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: آپس کے اختلافات ختم کردیتے ہیں ، حلق کردیتے ہیں ، میں یہ نہیں کہہ رہا کہ بالوں کو حلق کردیتے ہیں بلکہ دین کا صفایا کردیتے ہیں۔ • «فإن فساد ذات البين هي الحالقة، لا أقول تحلق الشعر، ولكن تحلق الدين» رواه أبو داود والترمذي. • اسی طرح اپنے عقائد و اعمال کو ہم ہر قسم کی شرک سے پاک کرلیں ، اب تک جو زندگی غفلت اور معصیت میں گذری ، اس سے توبہ تائب ہوجائیں۔

  17. شبِ برٲت 15شعبان FUF FALAH پندرہویںشعبان﴿شبِ برٲت﴾ مغفرت کی رات حضرت عائشہ فرماتی ہیں نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نصف شعبان کی شب آسمان دنیا پر نزول فرماتے ہیں اور بنو کلب کی بکریوں سے بھی زیادہ لوگوں کی بخشش فرما دیتے ہیں (بنو کلب کے پاس تمام عرب سے زیادہ بکریاں تھیں) ۔ عَنْ عَائِشَةَعِنَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَی يَنْزِلُ لَيْلَةَ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ إِلَی السَّمَائِ الدُّنْيَا فَيَغْفِرُ لِأَکْثَرَ مِنْ عَدَدِ شَعَرِ غَنَمِ کَلْبٍ )رواہ ابن ماجہ( ماہِ ماہِ واحکام 8 8 فضائل رمضان کا قاصد شعبان شعبان

  18. حدیث کا پیغام • ہمارا دین ہمیں اعتدال کی تعلیم دیتا ہے ، جہاں ایک طرف شعبان میں روزوں کی ترغیب ملتی ہے ، تو دوسری طرف اس میں غلو سے بھی منع کیا جاتا ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ اصل مقصود ہی فوت ہوجائے یا اس میں کمی ہوجائے۔ • اس لیے وہ شخص جسے اس بات کا اندیشہ ہو کہ شعبان کے آخر میں روزہ رکھنے سے رمضان کے روزوں میں کوتاہی ہوجائے گی ، ایسے شخص کے لیے آخری پندرہ دنوں میں روزہ رکھنا فقہاء نے مکروہ تنزیہی بتلایا ہے۔

  19. 10 ماہِ شعبان شک والے دن کا روزہ رمضان کا قاصد FUF FALAH حضرت عمار فرماتے ہیں کہ جس نے شک والے دن کا روزہ رکھا اس نے ابو القاسم صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی (رواہ الترمذی)

  20. 29,30 شعبان کا روزہ FUF FALAH شعبان29 شعبان30 ماہِ شعبان رمضان کا قاصد 11

  21. حدیث کا پیغام • یہ سمجھ کر روزہ رکھنا کہ شاید آج رمضان ہو ، تو اس کا روزہ ہوجائے گا۔ اس بات سے منع کیا گیا ہے۔ اسے یوم الشک کا روزہ کہتے ہیں۔ • اس میں حکمت یہ ہے کہ رمضان کے بارے میں لوگ شکوک وشبہات اور وساوس کا شکار نہ ہوں، نیز ملّی یکجہتی اور ہم آہنگی کے تصور کو ٹھیس نہ پہنچے ، کیونکہ اس طرح عبادت کے ساتھ عید کی اجتماعیت بھی متاثر ہوگی۔ • سیرت سے بھی یہی سبق ملتا ہے کہ یا تو 29 کا چاند نظر آجائے یا شعبان کے 30 روزے پورے کیے جائیں۔

  22. 9 ماہِ شعبان رمضان کا قاصد FUF FALAH آخری نصف شعبان روزوں کی ممانعت (اس شخص کے لیے جس کو ان روزوں کی وجہ سے رمضان میں کمزوری کا اندیشہ ہو) حضرت ابوہریرة رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب شعبان کا مہینہ نصف رہ جائے تو روزہ نہ رکھو۔

More Related